صدر بھارت
صدر بھارت
بھارت کے راشٹرپتی | |
---|---|
![]() | |
![]() بھارت کا پرچم | |
خطاب | عزت مآب صدر (Hon'ble President) (بھارت کے اندر) ہز ایکسی لینسی (His Excellency) (بھارت سے باہر)[1] |
رہائش | راشٹرپتی بھون |
تقرر کُننِدہ | الیکٹورل کالج |
مدت عہدہ | پانچ سال (قابل تجدید) |
تاسیس کنندہ | راجندر پرساد 26 جنوری 1950 |
تشکیل | بھارتی آئین 26 جنوری 1950 |
تنخواہ | بھارتی روہے 1.5 لاکھ (ماہانہ)[2] |
ویب سائٹ | صدر بھارت |
صدر بھارت (آئی اے ایس ٹی: Bhārat kē Rāṣṭrapati) جمہوریہ بھارت کا سربراہ ریاست ہے۔ صدر ایگزیکٹو کا رسمی سربراہ ہوتا ہے،[a] ملک کا پہلا شہری ہونے کے ساتھ ساتھ بھارتی مسلح افواج کا کمانڈر ان چیف بھی ہوتا ہے۔ دروپدی مرمو 15ویں اور موجودہ صدر ہیں، جنھوں نے 25 جولائی 2022ء کی دوپہر میں عہدہ سنبھالا۔
صدر کا دفتر اس وقت بنایا گیا تھا جب بھارت 15 اگست 1947ء کو آزادی حاصل کرنے کے بعد 26 جنوری 1950ء کو باضابطہ طور پر ایک جمہوریہ بنا تھا، جب اس کا آئین نافذ ہوا تھا۔ صدر کا انتخاب بالواسطہ طور پر ایک انتخابی جماعت کے ذریعے ہوتا ہے، جس میں بھارتی پارلیمان کے دونوں ایوان اور بھارت کی تمام ریاستوں اور یونین علاقہ جات کی قانون ساز اسمبلیاں شامل ہوتی ہیں، جو خود سبھی براہ راست شہریوں کے ذریعہ منتخب ہوتے ہیں۔
آئین ہند کا [[s:Constitution of India/Part V#Article 53 {Executive power of the Union}|آرٹیکل 53]] کہتا ہے کہ صدر اپنے اختیارات براہ راست یا ماتحت اتھارٹی کے ذریعے استعمال کر سکتا ہے (کچھ استثناء کے ساتھ)، حالانکہ صدر کو حاصل تمام انتظامی اختیارات، عملی طور پر، وزرائے کابینہ کے مشورے سے وزیر اعظم (ایک ماتحت اتھارٹی) کے ذریعے استعمال کیے جاتے ہیں۔[3] صدر؛ آئین کے مطابق وزیر اعظم اور کابینہ کے مشورے پر عمل کرنے کا پابند ہے جب تک کہ مشورے سے آئین کی خلاف ورزی نہ ہو۔
عہدے کا قیام
[ترمیم]بھارت کے صدر کا عہدہ 26 جنوری 1950ء کو بھارت کے جمہوریہ بننے کے بعد قائم ہوا۔ پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد تھے، جنھوں نے آزادی کے بعد بھارت کے آئینی ڈھانچے کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔[4]
انتخاب کا عمل
[ترمیم]بھارت کے صدر کا انتخاب ایک بالواسطہ طریقے سے ہوتا ہے، جس میں بھارت کی پارلیمان اور ریاستی اسمبلیوں کے منتخب ارکان حصہ لیتے ہیں۔ یہ عمل سنگین ووٹنگ کے ذریعے ہوتا ہے، جس میں ووٹ کا وزن ہر رکن کی نمائندگی کے تناسب سے مختلف ہوتا ہے۔ صدر کی مدت صدارت پانچ سال ہوتی ہے اور وہ دوبارہ انتخاب لڑ سکتے ہیں۔[5]
اختیارات اور فرائض
[ترمیم]بھارت کے صدر کے اختیارات آئین میں متعین ہیں، جن میں قوانین کی منظوری، پارلیمان کو تحلیل کرنے، وزیر اعظم اور وزراء کی تقرری اور بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق شامل ہیں۔ ہنگامی حالات میں صدر کو وسیع اختیارات حاصل ہوتے ہیں، جن میں آئین کو معطل کرنے اور گورنر راج نافذ کرنے کا اختیار شامل ہے۔[6] تاہم، زیادہ تر معاملات میں صدر وزیر اعظم کی سفارش پر عمل کرتے ہیں۔[7]
اہم صدور
[ترمیم]بھارت کے صدور میں کئی نمایاں شخصیات شامل ہیں، جن میں ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام، ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن اور پرنب مکھرجی شامل ہیں۔ ان رہنماؤں نے اپنے کردار اور اقدامات سے ملک کی آئینی اقدار کو مضبوط کیا۔[8]
موجودہ صدر
[ترمیم]بھارت کی موجودہ صدر دروپدی مرمو ہیں، جو 2022ء میں منتخب ہوئیں۔ وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی قبائلی خاتون ہیں اور بھارت کی آئینی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی علامت ہیں۔[9]
سہولیات
[ترمیم]- صدارتی سہولیات
-
راشٹرپتی بھون، صدر کی سرکاری رہائش گاہ، نئی دہلی میں واقع۔
-
راشٹرپتی نیلایام، صدر کی سرکاری تفریح گاہ حیدرآباد میں واقع ہے
-
صدر کے محافظ
-
ایئر انڈیا ون
بھارت کے بقید حیات سابق صدور
[ترمیم]
|
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "'His Excellency' to Go: Prez Approves New Protocol"۔ Outlook۔ 9 اکتوبر 2012۔ 2012-10-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-09
- ↑ "President okays her own salary hike by 300 per cent"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ 3 جنوری 2009۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-05-06
- ↑ Constitution of India (PDF)۔ Ministry of Law and Justice, حکومت ہند۔ 1 دسمبر 2007۔ ص 26۔ 2014-09-09 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-05-27
- ↑ https://www.britannica.com/biography/Rajendra-Prasad
- ↑ https://www.thehindu.com/news/national/how-indian-presidential-election-works/article38529122.ece
- ↑ https://www.constitutionofindia.net
- ↑ https://www.bbc.com/news/world-asia-india-40511065[مردہ ربط]
- ↑ https://www.ndtv.com/india-news/indias-legendary-presidents-who-changed-the-course-of-history-2297791
- ↑ https://www.hindustantimes.com/india-news/droupadi-murmu-india-s-first-tribal-president-takes-oath-101657020058620.html[مردہ ربط]